میرے خیالوں میں آتے ہیں وہ اجالے کی طرح
میرے ہونٹ بند ہو جاتے ہیں تالے کی طرح
دن رات ان کی پیار بھری ڈانٹیں سن کر
آنکھوں سے اشک چلتے ہیں پرنالے کی طرح
میرے ساتھ وہ چپکے رہتے ہیں گوند کی صورت
ان کا چپکنا ہے مکڑی کے جالے کی طرح
وٹامن سی سے بھری ہوتی ہیں باتیں ان کی
ان کی ہر بات ہوتی ہے مرچ مصالحے کی طرح
میری نظروں میں ان کا بڑا اونچا مقام ہے اصغر
میرے لیے ہیں وہ کےٹو اور ہمالیہ کی طرح