Add Poetry

میرے دل میں جنگل ہے

Poet: Asghar Nadeem Syed By: Ehtisham, khi
Mere Dil Mein Jungle Hai

میرے دل میں جنگل ہے
اور اس میں بھیڑیا رہتا ہے

جو رات کو میری آنکھوں میں آ جاتا ہے
اور سارے منظر کھا جاتا ہے

صبح کو سورج اپنے پیالے سے شبنم ٹپکاتا ہے
اور دن کا بچہ

میری روح کے جھولے میں رکھ جاتا ہے
میرے دل میں جنگل ہے

اور اس میں فاختہ رہتی ہے
جو اپنے پروں سے میرے لئے

اک پرچم بنتی رہتی ہے
اور خوشبو سے اک نغمہ لکھتی رہتی ہے

پھر تھک کر میرے بالوں میں سو جاتی ہے
میرے دل میں جنگل ہے

اور اس میں جوگی رہتا ہے
جو میرے خون سے اپنی شراب بناتا ہے

اور اپنے ستار میں چھپی ہوئی لڑکی کو
پاس بلاتا ہے

پھر جنگل بوسہ بن جاتا ہے
میرے دل میں جنگل ہے

اور اس میں بھولا بھٹکا زخمی شہزادہ ہے
جس کا لشکر

خون کی دھار پہ اس کے پیچھے آتا ہے
وہ اپنے وطن کے نقشے کو زخموں پہ باندھ کے

آخری خطبہ دیتا ہے
پھر مر جاتا ہے

میرے دل میں جنگل ہے
اور اس میں گہری خاموشی ہے

Rate it:
Views: 1237
09 Jan, 2017
Related Tags on Asghar Nadeem Syed Poetry
Load More Tags
More Asghar Nadeem Syed Poetry
میرے گھر کے سامنے میرے گھر کے سامنے
رات کی گاڑی کا ایک پہیہ نکل گیا
میرا بیٹا اس پہیے سے کھیلتا ہے
گاڑی کو لینے کوئی نہیں آیا
اس دن سے میرے گھر میں
اخبار نہیں آیا
دودھ نہیں آیا
پرندہ نہیں آیا
اس دن کے بعد
میں نے اپنی نظم میں کوئی شکار نہیں کھیلا
میں اپنی نظم کے اندر خاموش ہو گیا
اور میری نظم آہستہ آہستہ میرے لیے پنجرہ بن گئی
رات کی گاڑی کو لینے کوئی نہیں آیا
انہوں نے جان بوجھ کے ایسا کیا ہے
وہ میرے دل میں بچی کھچی چیزوں کو شکار کرنا چاہتے ہیں
شاید وہ نقشہ چرانا چاہتے ہیں
کچھ لوگ رات کی گاڑی سے نیچے اترے
میرے اناج کے کمرے اور میری نظموں کی تلاشی لی
اپنی حفاظت کے لیے
کچھ ہتھیار میں نے ان نظموں میں چھپا رکھے تھے
اب میرے پاس چند ڈرے ہوئے لفظوں اور چھان بورے کے سوا کچھ نہیں
انہوں نے میرے بیٹے کی کتابیں چھین لیں
اور اپنی لکھی ہوئی کتابیں دے دیں
اور کہا ہم تمہارے ہی گھر میں
تمہاری نظموں کے لیے ایک مخبر تیار کرنا چاہتے ہیں
رات کی گاڑی کا پہیہ مجھے اپنے سینے میں اترتا ہوا محسوس ہوا
میرے گھر کی ہر شے پہیے میں بدل گئی
حتی کہ میری باتیں بھی پہیہ بن گئیں
اور پھر یہ پہیہ میری تاریخ بن جائے گا
اس تاریخ سے بہت سارے بچے پیدا ہوں گے
وہ رات کی اس گاڑی کو کھینچیں گے
لیکن اس وقت تک رات
اپنی جڑیں چھوڑ چکی ہوگی
 
Obaid
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets