دنیا لُٹا دی میں نے تم نے وفا تو کیا ہوتا
مرہم نہ بن سکی درد ء دل تو سہا ہوتا
درپدر پھرتا رہا میں تیری گلیوں میں
اپنے دل کے محل میں مجھے گھر تو دیا ہوتا
جس طرح میں تنہایوں میں روتا رہا عمر بھر
کاش تم نے بھی میرے غم کا آنسوں پیا ہوتا
میری عمر گزر گئی غم کے اندھیروں میں
ایک بار آکر میرا درد تو بانٹ لیا ہوتا
میں زندگی بھر تیرا انتظار کرتا رہا فہیم
بےوفائی سے ہی سہی پر میرے ساتھ اک پل تو جیا ہوتا