مجھ جیسے بھلےمانس کی رسوائی نا کر
میرے ساتھ ایسا ظلم میری ہمسائی ناکر
ہر روز کوئی ناکوئی نیا بہانہ بنا کر
ساری گلی کےسامنے یوں لڑائی نا کر
میں تیرے جال میںپھنسنےوالا نہیں
نئے نئے تعویزپلا کرمجھ پہ ٹرائی نا کر
اتنی زیادہ میک اپ کر کےبچوں کوناڈرا
سب کےسامنے ایسی جلوہ نمائی نا کر
اصغر غریب کو اسی طرح ستاتی رہ
عاقبت کےلیےکوئی نیک کمائی ناکر