میرے ساتھ بڑا ظلم میرا یار کرتا ہے باتوں کےتیر چلا کر دل پہ وار کرتا ہے اس کےظلم کےخلاف جب آوازاٹھاتاہوں کہتاہےتو کیوں مجھ بیوہ سےپیار کرتاہے اب تو ہرروز کا یہ معمول بن چکا ہے اس کا بیٹامیری راہوں کو پرخار کرتاہے