میرے مولا
جُڑی ہے زندگی تری شفاعت سے مولا
گزار رہے ہیں ہم زندگی اپنے من کی
بیٹھے ہیں جھولی پھیلائے ہوئے ترے در میں مولا
پھنسے ہیں ہم گناہوں کے لذت میں مولا
تو ہی کر اپنا رحم و کرم مولا
بچا دیں ہم کو اپنی کرم سے مولا
کتنے بھٹکے ہیں ہم تجھ سے مولا
پھر بھی ساتھ ہے تو ہر لمحہ مرے مولا
تو کبھی روٹھ کے نہ جانا ہم سے
بکھر کے ریزہ ریزہ ہو جائیں گے مولا
علیم ہے تو----- کلیم ہے ---تو مرے مولا
بس قہار سے ہم کو بچا مرے مولا
ہم کو ڈال دے تو اپنی رضا پر
بچھا دے ہم کو عرش پر مولا