میرے مولیٰ تو ہے یکتا تو ہی معبود ہم سب کا
نہ کوئی تیرا ہی ہمسر تو ہی مقصود ہم سب کا
تو ہی اول تو ہی آخر تو ہی ظاہر تو ہی باطن
نہ کچھ تجھ سے چھپا ہے کوئی ظاہر یا کوئی باطن
جو تو پکڑے اسے کوئی جہاں میں نہ بچا سکتا
تو جس کو بھی بچا لے کوئی اس کو نہ مٹا سکتا
میرے مولیٰ ہمارا تو ہی ماوی ہے تو ہی ملجا
تیرے در کے بھکاری ہیں تو ہی داتا ہے ہم سب کا
بتا دے راہ ہم کو وہ ہی جو ہو اصل میں سیدھی
اسی پر چل کے پائیں گے ہی اپنی ہر مرادیں بھی
میرے مولیٰ تو ہم سب پر کرم اپنا ہی تو کردے
کوئی محروم نہ ہو فضل اپنا ہم پہ تو کردے