میرے کمرےمیں ایک آئینہ ہے
جو میری نظر سے دیکھتا ہے
میں اس میں سجتی سنورتی ہوں
اپنے حسن سے خیراں ہوتی ہوں
اس میں سب کچھ رنگ برنگی ہے
ایک آئینہ میرے اندر ہے
جو مصلحت سے عاری ہے
سچ کہتا ہے، باغی ہے
اس میں سیاہ و سفید عکس بنتا ہے
میں جب بھی اس میں دیکھتی ہوں
ایک مسخ چہرہ دکھتا ہے
کسی لالی، سرخی، کاجل سے
اس کی بدنمائی نہیں چھپتی
یہ رات کی وہ کالی سیاہی ہے
جو دن چڑھنے پر بھی نہیں ڈھلتی