میرے ہی قصے بیاں ہوتے تو کیوں
لوگ مجھ پر مہرباں ہوتے تو کیوں
اور بھی مخلوق ہے میرے سوا
میرے ہی دونوں جہاں ہوتے تو کیوں
میں کبھی منزل پہ پہنچا ہی نہیں
میرے قدموں کے نشاں ہوتے تو کیوں
جب کہ آنکھوں میں نہیں تھی روشنی
حسرتوں کے دکھ عیاں ہوتے تو کیوں
مار ہی ڈالے گئے بچپن میں جو
میرے وہ سپنے جواں ہوتے تو کیوں