میرے یار نے آج تو کمال کیا
دل کے کوچے سے ہمیں نکال دیا
ان کے انتظار میں بچھا کر آنکھیں
اس طرح ہم نے مہینوں کو سال کیا
رقیبوں کے مال سے تجارت کر کے
بڑی مشکل سے انہیں کنگال کیا
جب بھی ان سے دور جانا چاہا
انہوں نے اپنی زلفوں کو جال کیا
پیار سے ہم نے تو توبہ کر لی
اس کھیل نے ہمارا برا حال کیا
کئی لوگوں کی کمیٹیاں کھا کر اصغر
اس طرح ہم نے خود کو مالا مال کیا