بیان جومحبوب کے اوصاف کرتے ہیں
سرکارکی عظمتوں کااعتراف کرتے ہیں
میرے نبی کاحسن اخلاق تودیکھیے
اپنے دشمنوں کوبھی معاف کرتے ہیں
کرم کرے گااﷲ میزان عمل میں
زندگی سے اپنی جوانصاف کرتے ہیں
کعبہ کے چکرلگانے کاشوق نہیں
سنت رسول سمجھ کرطواف کرتے ہیں
کرکے رحمت دوجہاں کے چرچے
دل کے آئینے کوصاف کرتے ہیں
بنارکھے ہیں جنہوں نے اورمعبود
یوم الست سے وہ انحراف کرتے ہیں
موء من ہی نہیں وہ فرمایارب نے
نبی کے فیصلوں سے اختلاف کرتے ہیں
سب کتابوں سے عظیم کتاب ہے یہ
قرآن پہ اس لیے غلاف کرتے ہیں
نہیں جائے گابخیل جنت میں دوستو
بھائی ہیں ابلیس کے جواسراف کرتے ہیں
جھکاکے سردرسرورکونین پر
حقیقت میں بلنداپناگراف کرتے ہیں
خوف خدابھی رہے عشق رسول بھی
ایسی تربیت ہمارے اسلاف کرتے ہیں
کرتے ہیں محبت شفیع امت سے جو
کردارصدیقؔ اپناوہ شفاف کرتے ہیں