ہر سمت کرم کی ہے گھٹا حد نظر تک
غلبہ ہے اجالوں کا اندھیروں کے نگر تک
پہنچے جہان سرکار وہاں آپ (صلی الله علیہ وسلم ) سے پہلے
پہنچا ہے نہ پہنچے گا کوئی اتنے فخر تک
سرکار (صلی الله علیہ وسلم ) کے بوسے کی فضیلت ہے یہ اسود
تکتے ہیں تیری شان یہاں لعل و گہر تک
ہاں نور محمد (صلی الله علیہ وسلم ) ہی بزرگی کا سبب تھا
سجدے میں ملائک گئے آدم َ سے بشر تک
حسرت سے ٹہر جاتے ہیں جبرئیل یہ کہہ کر
منزل ہے میری آخری سدرہ کے شجر تک
بے یارو مددگار ہوں ،محتاج ہوں یارب
پہنچا دے کرم سے مجھے آقا (صلی الله علیہ وسلم ) کے شہر تک
حسان کے صدقے مجھے آداب سخن دے
مدحت کرؤں سرکار (صلی الله علیہ وسلم ) کی میں شام و سحر تک
روشن ہے محبت کی شمع جن کے دلوں میں
میلاد منائینگے وہ آقا (صلی الله علیہ وسلم ) کا حشر تک
دنیا میں سجائی ہے جو میلاد کی محفل
مولیٰ یونہی جاری رہے اشہر کی قبر تک