ابر رحمت کی چھائی جہاں پر گھٹا مرحبا مرحبا
مٹ گئی تیرگی ، ایسی پھیلی ضیا مرحبا مرحبا
چل پڑا چارسو نور کا سلسلا مرحبا مرحبا
ہر طرف عام ہے جشن صل علیٰ مرحبا مرحبا
آ گئے دہر میں آج خیر الورٰی مرحبا مرحبا
سب ستارے ملے ، بن گئی کہکشاں سج گیا آسماں
چل پڑے کارواں، کھل اٹھا گلستاں باغ کے درمیاں
خاتم الانبیا اور شہ انس و جاں شافع عاصیاں
جس گھڑی آپ تشریف لائے یہاں نور کا تھا سماں
چار جانب بپا جشن میلاد تھا مرحبا مرحبا
یہ ہم نے اپنی ایک طویل نظم سے ابتدائی دو بند قارئین کے ذوق کے لئے پیش کئے ہیں، آپ کی قیمتی آرا کا انتظار رہے گا- والسلام رومی