Add Poetry

میں اس امید پہ ڈوبا کہ تو بچا لے گا

Poet: وسیم بریلوی By: Hassan, Karachi

میں اس امید پہ ڈوبا کہ تو بچا لے گا
اب اس کے بعد مرا امتحان کیا لے گا

یہ ایک میلہ ہے وعدہ کسی سے کیا لے گا
ڈھلے گا دن تو ہر اک اپنا راستہ لے گا

میں بجھ گیا تو ہمیشہ کو بجھ ہی جاؤں گا
کوئی چراغ نہیں ہوں کہ پھر جلا لے گا

کلیجہ چاہئے دشمن سے دشمنی کے لئے
جو بے عمل ہے وہ بدلہ کسی سے کیا لے گا

میں اس کا ہو نہیں سکتا بتا نہ دینا اسے
لکیریں ہاتھ کی اپنی وہ سب جلا لے گا

ہزار توڑ کے آ جاؤں اس سے رشتہ وسیمؔ
میں جانتا ہوں وہ جب چاہے گا بلا لے گا

Rate it:
Views: 271
30 Mar, 2021
More Waseem Barelvi Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets