Add Poetry

میں اس امید پہ ڈوبا کے تو بچا لے گا

Poet: وسیم اقبال By: Wasim iqbal, Faislabad

میں اس امید پہ ڈوبا کے تو بچا لے گا
اب اس کے بعد میرا امتحان کیا لے گا

یہ ایک میلہ ہے وعدہ کسی سے کیا لے گا
ڈھلے گا دن تو ہر ایک اپنا راستہ لے گا

میں بجھ گیا تو ہمیشہ کو بجھ ہی جاوں گا
کوئی چراغ نہیں ہوں جو پھر جلا لے گا

کلیجہ چاہیے دشمن سے ڈشمنی کے لیے
جو بے عمل ہے وہ بدلہ کسی سے کیا لے گا

میں اس کا ہو نہیں سکتا بتا نہ دینا اسے
لکیریں ہاتھ کی وہ اپنی سب جلا لے گا

ہزار توڑ کے آ جاوں اس سے رشتہ وسیم
میں جانتا ہوں وہ جب چاہے گا بُلا لے گا
 

Rate it:
Views: 248
19 May, 2021
Related Tags on Whatsapp Poetry
Load More Tags
More Whatsapp Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets