یا الرحمن ، یا الرحیم
یا رب اللعالمین
میں الجھ گیا ہوں باتوں میں
سمجھا دے مجھ کو راتوں میں
ان راتوں کے ان لمحوں میں
جب ہوتا ہے تو پہلے میں
اتر کے آسمان ساتوں سے
جب ہر سو ہوتی خاموشی
بستا ہے پھر تو سانسوں میں
محسوس ہوتا ہے تیرا جلوہ
آنکھوں سے لے کر ساعتوں میں
یہی وقت ہے تیری قربت کا
اس قربت میں تو سلجھا دے
میری بے چینی کو مٹلا دے
میرے سارے مسلے سنتا جا
سب بند رستوں کو کھولتا جا
ان رستوں میں پھر جو رستہ
تیری کرسی تک جو آتا ہو
اسی رخ پہ مجھ کو لگا دینا
پھر پیار کی تھوڑی تھپکی سے
میرے حوصلہ کو بڑھا دینا
جب خوشی کے مارے رو لو میں
تو میٹھی نیند سلا دینا
مجھے سارے غم بھلا دینا
میرے سارے کام سنوارہ دینا