میں انہیں چھیڑوں اور کچھ نہ کہیں
Poet: مرزا غالب By: Adnan, Rawalpindiمیں انہیں چھیڑوں اور کچھ نہ کہیں 
 چل نکلتے جو مے پیے ہوتے 
 
 قہر ہو یا بلا ہو جو کچھ ہو 
 کاش کے تم مرے لیے ہوتے 
 
 میری قسمت میں غم گر اتنا تھا 
 دل بھی یارب کئی دیے ہوتے 
 
 آ ہی جاتا وہ راہ پر غالبؔ 
 کوئی دن اور بھی جیے ہوتے
More Mirza Ghalib Poetry






