میں تو نادان تھا دانستہ بھی کیا کیا نہ کیا
لاج رکھ لی میرے لجپال نے رسوا نہ کیا
روشنی جتنی تیری یاد نے پھیلائی ہے
ما ہ خورشید نے اتنا بھی اجالا نہ کیا
جھولی کھالی لئے لوٹے کوئی ان کے در
یہ کبھی ان کی سخاوت نے گوارہ نہ کیا
جس طرف دیکھئے سرکار نظر آتے ہیں
ایسا لگتا ہے کہ سرکار نے پردہ نہ کیا
یہ بھی الله کا اک خاص کرم ہے کہ وقار
جس کا خود شیدا ہے اس کا ہمیں دیوانہ کیا