میں تک رہا تھا خالہ جسے گھر بلارہی تھی نوٹوں کی خاطر وہ اسے کھیر کھلا رہی تھی جسے دیکھ کے گلی کے بچے بھاگ جاتے ہیں میری خالہ کی بیٹی کو، اس سے بیاہ رہی تھی