Add Poetry

میں جرم خموشی کی صفائی نہیں دیتا

Poet: Anwar Masood By: burhan, khi
Mein Jurm Khmoshi Ki Safai Nahi Deta

میں جرم خموشی کی صفائی نہیں دیتا
ظالم اسے کہیے جو دہائی نہیں دیتا

کہتا ہے کہ آواز یہیں چھوڑ کے جاؤ
میں ورنہ تمہیں اذن رہائی نہیں دیتا

چرکے بھی لگے جاتے ہیں دیوار بدن پر
اور دست ستم گر بھی دکھائی نہیں دیتا

آنکھیں بھی ہیں رستا بھی چراغوں کی ضیا بھی
سب کچھ ہے مگر کچھ بھی سجھائی نہیں دیتا

اب اپنی زمیں چاند کے مانند ہے انورؔ
بولیں تو کسی کو بھی سنائی نہیں دیتا
 

Rate it:
Views: 2271
01 Aug, 2017
Related Tags on Anwar Masood Poetry
Load More Tags
More Anwar Masood Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets