Add Poetry

میں دیکھ بھی نہ سکا میرے گرد کیا گیا تھا

Poet: Anwar Masood By: mehwish, khi
Mein Dekh Bhi Na Saka Mere Gird Kya Gaya Tha

میں دیکھ بھی نہ سکا میرے گرد کیا گیا تھا
کہ جس مقام پہ میں تھا وہاں اجالا تھا

درست ہے کہ وہ جنگل کی آگ تھی لیکن
وہیں قریب ہی دریا بھی اک گزرتا تھا

تم آ گئے تو چمکنے لگی ہیں دیواریں
ابھی ابھی تو یہاں پر بڑا اندھیرا تھا

لبوں پہ خیر تبسم بکھر بکھر ہی گیا
یہ اور بات کہ ہنسنے کو دل ترستا تھا

سنا ہے لوگ بہت سے ملے تھے رستے میں
مری نظر سے تو بس ایک شخص گزرا تھا

الجھ پڑی تھی مقدر سے آرزو میری
دام فراق اسے روکنا بھی چاہا تھا

مہک رہا ہے چمن کی طرح وہ آئینہ
کہ جس میں تو نے کبھی اپنا روپ دیکھا تھا

گھٹا اٹھی ہے تو پھر یاد آ گیا انورؔ
عجیب شخص تھا اکثر اداس رہتا تھا

Rate it:
Views: 1838
16 Feb, 2018
Related Tags on Anwar Masood Poetry
Load More Tags
More Anwar Masood Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets