Add Poetry

میں سچ کہوں پس دیوار جھوٹ بولتے ہیں

Poet: Imran Aami By: ghazal, khi
Mein Sach Kahun Pas Deewar Jhoot Bolte Hain

میں سچ کہوں پس دیوار جھوٹ بولتے ہیں
مرے خلاف مرے یار جھوٹ بولتے ہیں

ملی ہے جب سے انہیں بولنے کی آزادی
تمام شہر کے اخبار جھوٹ بولتے ہیں

میں مر چکا ہوں مجھے کیوں یقیں نہیں آتا
تو کیا یہ میرے عزا دار جھوٹ بولتے ہیں

یہ شہر عشق بہت جلد اجڑنے والا ہے
دکان دار و خریدار جھوٹ بولتے ہیں

بتا رہی ہے یہ تقریب منبر و محراب
کہ متقی و ریاکار جھوٹ بولتے ہیں

قدم قدم پہ نئی داستاں سناتے لوگ
قدم قدم پہ کئی بار جھوٹ بولتے ہیں

میں سوچتا ہوں کہ دم لیں تو میں انہیں ٹوکوں
مگر یہ لوگ لگاتار جھوٹ بولتے ہیں

ہمارے شہر میں عامیؔ منافقت ہے بہت
مکین کیا در و دیوار جھوٹ بولتے ہیں

Rate it:
Views: 1661
17 Feb, 2020
More Imran Aami Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets