دو دن رہ گئے مگر اب تک دیدار نا ہوا
اے وقت رک جا اک خادم کا آقا کو سلام نا ہوا
مدینے کی گلیوں میں دعایئں میری بھٹکتی رہی
داخلے حرم کا لیکن کچھ انتظام نا ہوا
میں کیسے پکاروں اب رب کے حبیب کو
میں غلام ہوں لیکن ادا حق غلام نا ہوا
ُان کے دیکھتے ہی میری قسمت بدل گئی
بچا لیا ایسے لکی کہ میرا دامن نیلام نا ہوا