Add Poetry

میں فسانہء تکلم ہوں مری کتاب تو ہے

Poet: Haya Ghazal By: Haya Ghazal, Karachi

میں فسانہء تکلم ہوں مری کتاب تو ہے
مجھے فخر ذات کیونکہ مرا ہم رکاب توہے

مری روح مہکی مہکی مرا دل بھی ہے معطر
جو وفا کھلا رہی ہے وہ حسین خواب تو ہے

تو کوئ ورق بھی کھولے مری زندگی کاہمدم
مرا پیش لفظ ہے تو مرا ا نتساب تو ہے

یہ جنوں کہیں نہ ڈوبے تری لے کے زندگانی
ذرا ہر قدم سنبھل کے مرا انتخا ب تو ہے

جو انا پرست ہے تو الزام ہم بھی کیوں لیں
کیا چھپے گا اور کتنا جب بے نقاب تو ہے

بڑا بے صبر یہ دل بھی ترا ضد میں آگیاہے
مرا امتحان تو ہے مرا اضطراب تو ہے

یہ غزل کی خوش نصیبی تری چاہتیں میسر
تجھے پاکے کھل گئ ہوں مرا یہ شباب توہے

Rate it:
Views: 462
17 Jun, 2015
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets