میں ملالہ ہوں ، مجھے تم غور سے پہچان لو
گولیوں سے مرَ نہیں سکتی کبھی ، یہ جان لو
کر رہی ساری دنیا بات میرے شان کی
مجھکو ہے یہ فخر کہ بیٹی ہوں پاکستان کی
تحفہء حبِ نبی ہوں ، عطیہء ذکرِ بتول
کیوں نہ میری ہر دعا بارِ الہی ہو قبول
علم کی شمع سے ہے مجھکو محبت دو ستو
شاعرِ مشرق سے ہے مجھکو عقیدت دوستو
راحتِ قلب و نظر ہوتی ہیں ساری بیٹیاں
قوم کا منہ تکَ رہی ہیں آج پیاری بیٹیاں
ناز سے پالو اِنہیں ، رکھو رواَ اچھا سلوک
باپ بنَ کر بیٹیوں کو دو برابر کے حقوق
لفظ اَقراء ہو زباں پر ، ہاتھ میں گر ہو کتاب
خود تمہیں مل جائے گا سارے سوالوں کا جواب
فاتحِ عالم بنو تمُ علم کی تلوار سے
اپنے سینے سے لگا لو بیٹیوں کو پیار سے