میں ویلہ ھوں مجھے کچھ کام دو

Poet: Imran By: Imran, jubail

میں ویلہ ھوں
مجھے کچھ کام دو

میں گلی کی نکڑ پہ کھڑا ھوں
سامنے گھر میں پیغام دو

بند کمرے میں میری خوب پٹائی کرو
اور ھمسائیوں کو الزام دو

بھوکا ھوں پیاسا ھوں فاقہ ذدہ ھوں صدیوں سے
چکن بروسٹ مغز فرائی کچھ کھیر پستہ وبادام دو

میری ڈیوٹی فارغ رہنا ھے
مجھے کوئی بڑا انعام دو

میں ویلہ ھوں
مجھے کوئی کام دو

Rate it:
Views: 696
24 Jul, 2011