میں ویلہ ھوں
مجھے کچھ کام دو
میں گلی کی نکڑ پہ کھڑا ھوں
سامنے گھر میں پیغام دو
بند کمرے میں میری خوب پٹائی کرو
اور ھمسائیوں کو الزام دو
بھوکا ھوں پیاسا ھوں فاقہ ذدہ ھوں صدیوں سے
چکن بروسٹ مغز فرائی کچھ کھیر پستہ وبادام دو
میری ڈیوٹی فارغ رہنا ھے
مجھے کوئی بڑا انعام دو
میں ویلہ ھوں
مجھے کوئی کام دو