Add Poetry

نئے خیال کے لفظوں کی شاعری بنکر

Poet: Haya Ghazal By: Haya Ghazal, Karachi

نئے خیال کے لفظوں کی شاعری بنکر
میں اسکے ہاتھ سے نکلی ہوںاب نئ بنکر

مری حیات کا مقصد بدل دیا اس نے
نکل پڑی ہوں فسانے سے زندگی بنکر

یہ بے قراری نئے کھولتی ہے در مجھ
قرا ر لوٹ رہا ہے وہ آگہی بن کر

دکھارہا ہے اندھیرے میں روشنی مجھکو
ترے فراق کا ہر لمحہ چاندنی بن کر

ٹپک رہاہے مری آنکھ سے لہو کی طرح
لبوں پہ کھیل رہا پے وہ تشنگی بن کر

ستم خزاں کا ہمیں ڈر ہے سہہ نہ پائیں گے
وفا کی آس جگا پھر سے عا شقی بن کر

کبھی تو لوٹ کے آ پھر سے میرے آنگن میں
اتر جا روح میں پھر میری تازگی بن کر

Rate it:
Views: 659
23 Oct, 2015
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے
ہمیں دَردِ دِل کی سزا تو دے، مگر اپنے لَب کبھی کہہ نہ دے۔
یہ چراغِ اَشک ہے دوستو، اِسے شوق سے نہ بُجھا دینا،
یہی ایک ہمدمِ بے وفا، ہمیں بے خبر کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے زَخم دے، مجھے رَنج دے، یہ گلہ نہیں مرے چارہ گر،
مگر اپنے فیض کی ایک گھڑی مرا مُستقل کبھی کہہ نہ دے۔
مرے عَزم میں ہے وہ اِستقامت کہ شرر بھی اپنا اَثر نہ دے،
مجھے ڈر فقط ہے نسیم سے کہ وہ خاکِ چمن کبھی کہہ نہ دے۔
وہ جو بیٹھے ہیں لبِ جام پر، وہ جو مَست ہیں مرے حال پر،
انہی بزم والوں سے ڈر ہے مظہرؔ کہ وہ میرا نشاں کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے توڑنے کی ہوس نہ ہو، مجھے آزمانے کی ضِد نہ ہو،
مجھے قرب دَشت کا شوق ہے، کوئی کارواں کبھی کہہ نہ دے۔
یہ جو صَبر ہے یہ وَقار ہے، یہ وَقار میرا نہ لُوٹ لینا،
مجھے زَخم دے کے زمانہ پھر مجھے بے اَماں کبھی کہہ نہ دے۔
مرے حوصلے کی ہے اِنتہا کہ زمانہ جُھک کے سَلام دے،
مگر اے نگاہِ کرم سنَبھل، مجھے سَرکشی کبھی کہہ نہ دے۔
جو چراغ ہوں مرے آستاں، جو اُجالہ ہو مرے نام کا،
کسی بَدزبان کی سازشیں اُسے ناگہاں کبھی کہہ نہ دے۔
یہی عَرض مظہرؔ کی ہے فقط کہ وَفا کی آنچ سَلامت ہو،
کوئی دِلرُبا مرے شہر میں مجھے بے وَفا کبھی کہہ نہ دے۔
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets