نئے دور کے عشق کا اتنا ہی افسانہ ہے معشوق کی ڈانٹوں کےسوا کچھ نہ کھانا ہے پیار کےساگر میں کشتی جواتاری ہے عشق کے سمندر میں غوطہ بھی لگاناہے