نا کوئی ہو گا حسین جیسا
نا کوئی آیا حسین جیسا
لٹا کے مال و جان اپنی
دینِ حق کہ بقا کی خاطر
بلند نامِ خداکیا ہے
نا کر سکا کوئی حسین جیسا
تھی خوں کی پیاس یہ کربلا
وہ بجھائی آلِ نبی دے کر
سر کٹایا اپنے رب کےآگے
نا کر سکا کوئی حسین جیسا
حسین وہ حقیقت ہے وللہ
تا قیامت نا جٹھلا سکے گاکوئی
زمین و زماں گواہ ہیں
کیا کیا کر گزرا حسین میرا
تھیں سامنے لاشیں آلِ نبی کی
کیا دل تڑپتا ہو گا امام حسین کا
جب لُٹتا ہے سب کچھ رب کی خاطر
تب جاکے ملتا ہے رتبہ حسین جیسا
نا کوئی ہو گا حسین جیسا
نا کوئی آیا حسین جیسا