Add Poetry

نادم ہی خطا پر جو اپنی ہی تو رہتے ہیں

Poet: عبدالحفیظ اثر By: عبدالحفیظ اثر, Mumbai

نادم ہی خطا پر جو اپنی ہی تو رہتے ہیں
رحمت کے تو بالکل وہ بس پاس ہی ہوتے ہیں

آنسو کا کوئی قطرہ بہہ جائے نَدامَت سے
ایسوں کے مقدر تو بالکل ہی سنورتے ہیں

ہوں کتنے بڑے پاپی نہ یاس ہی ان کو ہو
اپنی ہی خطاؤں پر دل جن کے لرزتے ہیں

رحمت کی گھٹا ہر سو اک دن تو وہ چھائے گی
یہ آس ہی اپنی ہو ہم اس پر ہی جمتے ہیں

جیون میں کبھی اپنے بالکل نہ ہو مایوسی
ہوتے ہیں جری جو بھی وہ یاس سے بچتے ہیں

یہ اثر کی کوشش ہے دل ایسا ہی ہو سب کا
کینہ نہ کوئی اس میں نہ روگ پنپتے ہیں

Rate it:
Views: 218
15 Jun, 2024
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets