آج کل میرا دوست مجھ سے ناراض سا رہنے لگا ہے
معلوم نہیں کیا بات بری لگی خاموش سا رہنے لگا ہے
ہم تو ہر پل اس کی خوشی کا خیال رکھتے ہیں
نجانے وہ ہم سے کیوں گھبرا سا جانے لگا ہے
ہم سے اس کی یہ بے رخی برداشت نہیں ہو پا رہی ہے
اللہ کے واسطے بتا دو ورنہ دل بند سا ہونے لگا ہے
بڑی مشکلوں کے بعد تیری دوستی حاصل کی ہے
تجھ کو کھونے کے تصور سے ڈر سا لگنے لگا ہے