خدا کو کر لے متوجہ نبی کا بن کے غلام سنوار خود کو مسلم کی اک شکل دے کر دوا ہے نام محمد تو شفا زبان پے ہے بھٹکتا کیوں ہے در بدر درد دل لے کر