میں نہ عارف‘ نہ مجدد‘ نہ محدث‘ نہ فقیہہ
مجھ کو معلوم نہیں کیا ہے نبوت کا مقام
ہاں مگر عالمِ اسلام پہ رکھتا ہوں نظر
فاش ہے مجھ پہ ضمیرِ فلکِ نیلی فام
عصرِ حاضر کی شبِ تار میں دیکھی میں نے
یہ حقیقت کہ ہے روشن صفتِ ماہ تمام
’’ وہ نبوت ہے مسلماں کے لیے برگِ حشیش
جس نبوت میں نہیں قوت و شوکت کا پیا