میرا ایماں آپ کی الفت ، سوزِ محبت میری دولت
میرے دل میں کردیں پیدا شاہِ مدینہ اپنی چاہت
نُور کا مخزن روضہ دیکھوں ، اب تو آقا طیبہ بلالیں
ارماں یہ ہے دل میں مچلتا ، پوری کردیجے یہ حسرت
کوچہ کوچہ مہکا مہکا ، صحرا صحرا لالہ لالہ
لوگو! یہ ہے بوئے زلفِ شاہِ دنیٰ کی نکہت نکہت
شمعِ جمالِ شہ سے روشن ظلمت خانہ دل کا ہوگا
برسے گی جب نبوی طلعت فکرِ دنیا ہوگی رخصت
اہلِ جہاں کرتے ہیں آقا لمحہ لمحہ ہم کو پریشاں
قلبِ مُشاہدؔ سے کردیجے دُور خدارا ہر اِک کلفت