آنسو کچھ ندامت کےاس طرح بہا لیں
سجود ہوں ایسے کے محبوب کو پا لیں
لیلتہ القدر میں وصل یار ہو جائے
ہم سیاہ کارو ں کا بیڑا پار ہو جائے
معافی کے لئے الفاظ کہاں سے لاؤں
تو ہے رب العالمین حال کیا تجھ کو سناؤں
سنا ہے آج دربار میں تیرے رحمت عام ہے
دیکھ اس میں کہیں اپنا بھی نام ہے