کھانا کھلائینگے نہ وہ پانی پلائینگے
اس بار بھی نیا وہ بہانہ بنائینگے
تیجا منائینگے نہ وہ چہلم منائینگے
اس بار جاکے سوگ وہ جہلم منائینگے
دادا کی سب رسوم کرئیں چرچ میں جناب
والد کا کفن لینے وہ مسجد کو جائینگے
اب اطلاع ہے سسر بھی ہیری کے چل بسے
بیگم کے باپ کی وہ چِتا کو جلائینگے