دل میں جس کے جذبہ نہیں ہوتا
اس کے نصیب میں جلوہ نہیں ہوتا
درودوسلام آپ پہ پڑھتے رہاکروتم
اس کام میں کوئی خرچہ نہیں ہوتا
پھیل جاتی ہے اس دھرتی میں برائی
جس معاشرہ میں رائج پردہ نہیں ہوتا
نہ ہوجس میں ذکراصحاب واہلبیت
ہماری مساجدمیں ایساخطبہ نہیں ہوتا
محروم رہتا ہے رحمت سے وہ گھر
جس میں محبوب کاتذکرہ نہیں ہوتا
نہیں ملے گاایساشہراب کوئی
میلادرسول کاجہاں جلسہ نہیں ہوتا
دولت عشق نبی بسالودل میں
اس پرکسی کاقبضہ نہیں ہوتا
تعلق نہیں جس کارسول کریم سے
ہمارااس سے کوئی رشتہ نہیں ہوتا
نافذہوجائے جہاں زکوٰۃ کانظام
تنگ دستی کاوہاں حملہ نہیں ہوتا
نہیں رہتی اذان کے دوران خاموش جو
جاری اس زبان پہ کلمہ نہیں ہوتا
بدل گئے ہیں اسلوب میزبانی کے صدیق ؔ
اب ہردعوت میں حلوہ نہیں ہوتا