یانبی یانبی یانبی یانبی ہے خدا انبیا کا وظیفہ یہی کیوں نہ ورد زباں نعت تیری رہے کر رہا ہے خدا جب تیری ذاکری باغ وحدت کے وہ پھول ہیں مصطفٰے عرش پہ جسکی خوشبو ہے پھیلی ہوئی شاہ بطحہ میں ادنا سا خادم تیرا دیکھوں روضہ تیرا ہے تمنا میری