دعا میں اپنی اثر چاہتا ہوں
میں بھی مدینے میں گھر چاہتا ہوں
تمنا کسی چیز کی بھی نہیں ہے
بس اِک کرم کی نظر چاہتا ہوں
جس میں رہوں مَیں صدا غوطہ زن
عشق کا ایسا سمندر چاہتا ہوں
گَر موقوف ہے اُن کا جلوہ حشر میں
مَیں تو ابھی سے حشر چاہتا ہوں
نعتیں لکھوں اُن کی نعتیں پڑھوں
سُہیل ایسا ہُنر چاہتا ہوں