پیغام مرا جا کر یثرب میں صبا دینا
اک عرض مری جا کر احمدؐ کو سنا دینا
دیدار کروں تیرا دل کی یہ تمنا ہے
روضہ میں ترا دیکھوں مجھ کو یہ دعا دینا
لاحق ہے مرض مجھ کو روحانی و جسمانی
بیمار بہت ہوں میں اب آپؐ شفا دینا
مانا ہے کہ عاصی ہوں تقدیر مری میں تو
دیدارِ نبیؐ لکھ کر قسمت کو جگا دینا
دہلیزِ نبیؐ پر میں اک بار چلا جاؤں
پھر مجھ کو ہمیشہ ہی اس در پہ سلا دینا
محشر میں سجے گا جب دربار رسالتؐ کا
قدموں میں محمدؐ کے اک بار بٹھا دینا
تلخیِ جہنم سے عابدؔ کو بچا اے رب
صدقے میں محمدؐ کے جنت میں جگہ دینا