دل مضطرب و فگار ھےمگر آسرا تجھی سے ھے
دونوں جہاں میں شفاعت کا سھارا تجھی سے ھے
کروڑوں فرزندان توحید آپ پر درود و سلام بھیجتے ھیں
مگرخدائے واحد کا آپ پر درود بھیجنا یکتا تجھی سے ھے
میدان طائف میں آپکے موزے لھو سے بھر گئے
یہ ھے نمونہءصبر توکل الی اللہ تجھی سے ھے
جب آپکے دو دانت شھید ھوئے تو اک عاشق رسول نے
سارے دانت توڑ کرکہا دانتوں کا مزہ تجھی سے ھے
اپنے شہید چچا کی ظالم ھندہ کو بھی معاف کر دیا
اس نے کہا دنیا میں انصاف کا بول بالا تجھی سے ھے
فتح مکہ پر جب آپ نے عام معافی کا اعلان کیا تو لوگ
پکار اٹھے کہ عفو و درگزر کا جزبہ تجھی سے ھے
پروانوں کیطرح صحابہ کرام شمع رسالت پہ جانثار
افق اسلام پر ھردرخشاں ستارہ چمکا تجھی سےھے
وقت آخر بیماری سے لاغر تن مبارک جب مسجد نبوی پہنچا
لوگوں نے زیارت کی اور کہا مدینہ صرف سجا تجھی سے ھے
انقلاب مدینہ کے اثرات تمام دنیا تک پہنچے اے حسن
آپکے امتیوں کی زندگیوں میں تقوی تجھی سے ھے