سرورِ دوجہاں ذات ہے آپ کی
چارہء بےکساں ذات ہے آپ کی
رہبرِ عاجزاں، رہبرِ کاملاں
ہادی ءِ انس و جاں ذات ہے آپ کی
دشمنوں سے بھی جس نے کیا درگذر
کس قدر مہربان ذات ہے آپ کی
مدحتِ مصطفٰی میرے بس میں نہیں
میں کہاں اور کہاں ذات ہے آپ کی
آپ کے نقشِ پا باعثِ روشنی
ضوفشاں، ضوفشاں ذات ہے آپ کی
آپ کی ذات ہے سائبانِ کرم
وجہِ امن و اماں ذات ہے آپ کی
آپ سے میرا ہر لفظ عنبر فشاں
حسنِ شیریں بیاں ذات ہے اپ کی