حضور کے جو غلاموں میں نام آ جائے
مرا بھی عشقِ نبی میں مقام آ جائے
پکاریں لوگ مجھے آپ کا ہی دیوانہ
مرے بھی ہاتھ میں کوثر کا جام آ جائے
ہو طیبہ کا سفر چوم لوں میں خاکِ پا
مرے نصیب میں ایسی جو شام آ جائے
کلام ایسا کہوں شہِ دو جہاں کے لئے
فرشتوں کی یہ زباں پر کلام آ جائے
ہو مصطفے کا اگر دل میں عشق پیدا سیف
کہ زندگی میں اجالا تمام آ جائے