گھر مدینے میں ہو، خوشبو آپؐ کی آئے سدا
آپؐ کا عاشق بڑی خوش قسمتی پائے سدا
آپؐ کی گلیوں میں پہنچوں تو مجھے آرام ہو
جان و دل تسکین پائیں، روح سستائے سدا
تا دمِ مرگ اور دنیا میں نکلنا پھر نہ ہو
جی کو میرے شہرِ طیبہ کی فضا بھائے سدا
زندگی بھر کا ملے شہرِ مدینہ میں قیام
آدمی جائے، وہیں کا ہو کے رہ جائے سدا
گنبدِ خضرا تلے ہوں، روضۂ انور پہ ہوں
دامنِ تر پر مرے قائم رہیں سائے سدا
روبرو ہر دم رہے میرے مدینہ کا چراغ
روشنی جو نور کی ہر سمت پھیلائے سدا
چاہتا ہوں طائرِ سدرہ سنے میری نوا
آسماں میں شعر تنہاؔ بیٹھ کر گائے سدا