جو نعتِ نبی گنگناتا رہے گا
تو پھر اس کو غم کیوں ستاتا رہے گا
وہ جنت میں اک گھر بناتا رہے گا
جو جاں اپنی اُن پر لٹاتا رہے گا
جو یادیں نبی کی بساتا رہے گا
کنول اپنے دل کے کھلاتا رہے گا
جو سنّت کو ہر دم نبھاتا رہے گا
خدا اس کا رتبہ بڑھاتا رہے گا
جو رہبر رضاؔ کو بناتا رہے گا
مُشاہدؔ تُو نعتیں سناتا رہے گا