پھیلی اُنھیں سے دین کی تنویر ہرطرف
توحید کی نبی نے کی تشہیر ہرطرف
اصنام اوندھے منہ گرے میلادِ نبی پر
گونجا جہاں میں نعرۂ تکبیر ہرطرف
ظالم کا سرنگوں ہوا میلادِ نبی سے
کج مج دلوں کی ہوگئی تطہیر ہرطرف
وہ جن کو سرکشی میں عروج و کمال تھا
اسلام لاے ہوگئی توقیر ہرطرف
آے جو آپ ، ٹوٹ کے فوراً بکھر گئی
لات و ہُبل و کفر کی زنجیر ہرطرف
بیواوں اور یتیموں کی نصرت نبی نے کی
کمزوروں کو عطا ہوئی توقیر ہرطرف
اہلِ سُنن کے یومِ ولادت پہ دیکھیے
مصروفِ خوشی سارے جواں پیر ہرطرف
طیبہ پہ جو قدم پڑے محبوبِ خدا کے
پَل میں وہ خاک ہوگئی اکسیر ہرطرف
فیضِ رضا ہے مجھ پہ مُشاہدؔ اسی لیے
کرتا ہوں نعتِ پاک جو تحریر ہرطرف