نقش ہے ہر ظلم جس کا وادئ کشمیر پر
Poet: عبدالستار دانش By: سلمان علی, Quettaنقش ہے ہر ظلم جس کا وادئ کشمیر پر
 اس نے دہشت گرد لکھا امن کی تصویر پر
 
 کاہلی کی لگ گئی دیمک ہر اک تدبیر پر 
 اکتفا کرکے وہ شاید رہ گیا تقدیر پر 
 
 تیز رکھنا دھار اپنے حوصلے کی ہر گھڑی 
 منحصر ہے زندگی کی جنگ اس شمشیر پر 
 
 رکھ توازن کچھ تو واعظ تو بھی قول و فعل میں 
 لوگ گرویدہ نہیں ہوتے فقط تقریر پر 
 
 تین سو تیرہ کے جیسے شرط ہیں اوصاف بھی 
 فتح نا ممکن ہے خالی نعرۂ تکبیر پر 
 
 کیسے دستک دے بھلا کوئی خوشی در پر مرے 
 جب غموں کا سانپ آ کر چڑھ گیا زنجیر پر 
 
 کھل اٹھا ہر ایک دانشؔ غنچہ اہل سخن 
 خون دل چھڑکا جو ہم نے گلشن تحریر پر
More Pakistan Poetry







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 