ہم الٹے پلٹے شاعر ہیں کوئی ہمیں سمجھ نہ پائے
لٹ مار انداز ہے کوئی عقل کے گھوڑے تو دوڑائے
ادھر ادھر سے لے کر ایک غزل بنائں گے
تم کو بھی سنائنگے اور واہ واہ بھی پائنگے
پشت پر سورس ہو تو مشہور بھی ھوجائنگے
رقیبوں کو جلائنگے فرح جی جب مشہور ہم ہوجائنگے