وہ قطرہ ہے لہو کا یا
جنت کا موتی ہے
گرتا پڑتا پہنچا ہے
بارگاہ میں اس کی
وہ معصوم سا چہرہ
وہ بے ضرر آنکھیں
نازک سے پازو
پوچھتے ہیں تم سے
جرم کیا ہے میرا
کس کا قتل کیا ہے
آغوش میں ماں کے
دیکھو سو رہا ہے
وہ ستم زدہ
پوچھتا ہے
کہ ظلمت کی شب
کب جائے گی ہم سے
کب جائے گی ہم سے
یہ اشعار فلسطین میں گرنے والے بچوں کے لہو پر لکھے گئے ہیں