نَفَس میں ہمارے ترا نام ہوگا
ترے نام سے ہی تو سب کام ہوگا
محبت میں تیری فنا ہو ہی جائیں
اسی سے تو بس اپنا اکرام ہوگا
جھکے نہ تو یہ سر کسی کے بھی در پر
اسی سے تو بہتر ہی انجام ہوگا
رہے اس جہاں میں تو حق کا ہی غلبہ
اسی کے لئے اب تو اقدام ہوگا
نہ ہوگی جو نظر کرم ان کی تب تو
جو منصوبہ ہوگا وہ ناکام ہوگا
کریں زندگی کو شریعت کے تابع
اسی سے ہمیں پر تو انعام ہوگا
گناہوں پہ جرأت مناسب نہیں ہے
نہ اس کا کبھی بھی تو اِبْرام ہوگا
عمل میں اثر کے تو اخلاص ہی ہو
اسی سے تو بہتر ہی اِتْمام ہوگا